رات سنسان ہے، راہ ویران ہے رات سنسان ہے، راہ ویران ہے راستہ پر خطر اور انجان ہے تُو بھی معصوم ہے، میں بھی نادان ہوں ڈر رہا ہوں کہ کچھ ہو نہ جائے، صنم رات سنسان ہے، راہ ویران ہے ♪ راستے بند ہیں، کوئی نہیں آنے والا صبح سے پہلے اندھیرا نہیں جانے والا ہم اکیلے ہیں، کہیں دور تلک کوئی نہیں دل دھڑک جاتا ہے آواز جو آتی ہے کہیں بے خبر تُو بھی ہے، میں بھی انجان ہوں ڈر رہا ہوں کہ کچھ ہو نہ جائے، صنم رات سنسان ہے، راہ ویران ہے ♪ ڈر اگر لگتا ہے، نزدیک میرے آ جاؤ شرم کس بات کی، سینے سے میرے لگ جاؤ تھر تھرانے لگے یہ ہونٹھ، بہت سردی ہے جانے کیا وقت ہے؟ سانسوں میں عجب گرمی ہے رت بے ایمان ہے، دل میں طوفان ہے ڈر رہا ہوں کہ کچھ ہو نہ جائے، صنم رات سنسان ہے، راہ ویران ہے راستہ پر خطر اور انجان ہے تُو بھی معصوم ہے، میں بھی نادان ہوں ڈر رہا ہوں کہ کچھ ہو نہ جائے، صنم رات سنسان ہے، راہ ویران ہے رات سنسان ہے، راہ ویرا-