آگ لگا کر چھپنے والے، سن میرا افسانہ میں گیتوں میں تجھے پکاروں، لوگ کہیں، "دیوانہ" آگ لگا کر چھپنے والے... ♪ بیٹھے ہیں یوں نظریں جھکائے بن کر بیگانے سے بن کر بیگانے سے جیسے نہیں ہے کوئی رشتہ اب اِس دیوانے سے اب اِس دیوانے سے شمع اگر شعلہ نہ بنتی... شمع اگر شعلہ نہ بنتی، کیوں جلتا پروانہ؟ آگ لگا کر چھپنے والے، سن میرا افسانہ میں گیتوں میں تجھے پکاروں، لوگ کہیں، "دیوانہ" آگ لگا کر چھپنے والے... ♪ او ظالم، پتھر کے صنم، میرا پیار مجھے لوٹا دے پیار مجھے لوٹا دے اِس بھری محفل میں مجھ کو تُو چاہے ٹھکرا دے تُو چاہے ٹھکرا دے تجھ کو تیرے محل مبارک... تجھ کو تیرے محل مبارک، مجھ کو میرا ویرانہ آگ لگا کر چھپنے والے، سن میرا افسانہ میں گیتوں میں تجھے پکاروں، لوگ کہیں، "دیوانہ" آگ لگا کر چھپنے والے، سن میرا افسانہ افسانہ افسانہ