نیند گئی، چین گیا ساون بن رین گیا میں جانوں کیا ہے یہ راز میں ناطے توڑ آیا یار کہیں چھوڑ آیا بن سرگم جیسے ہوں ساز نیند گئی، چین گیا ساون بن رین گیا میں جانوں کیا ہے یہ راز پر دل کرے تو کیا کرے؟ پر دل کرے تو کیا؟ پر دل کرے تو کیا کرے؟ پر دل کرے تو کیا؟ میرے دل کی راہیں یوں گم سم ویراں ہیں جیسے ہو یہ بھی ناراض دل ان کو یاد کرے راتیں برباد کرے پر کہہ نہ پائے یہ راز من کرے بھلا دوں گلے نہ رہے شکوے گلے تجھ کو دوں ایسے آواز پر دل کرے تو کیا کرے؟ پر دل کرے تو کیا؟ پر دل کرے تو کیا کرے؟ پر دل کرے تو کیا؟ تھے جن سے دل کے واسطے کیوں بن گئے وہ فاصلے؟ پر دل کرے تو کیا کرے؟ پر دل کرے تو کیا؟ پر دل کرے تو کیا کرے؟ پر دل کرے تو کیا؟ پر دل کرے تو کیا کرے؟ پر دل کرے تو کیا؟ پر دل؟