ہم باغِ تمنا میں دن اپنے گزار آئے ہم باغِ تمنا میں دن اپنے گزار آئے آئی نہ بہار آخر، شاید نہ بہار آئے آئی نہ بہار آخر، شاید نہ بہار آئے آئی نہ بہار آخر... تصویر بنی دیکھی اک جانِ تمنا کی تصویر بنی دیکھی اک جانِ تمنا کی آنسو مِری آنکھوں میں کیا سلسلہ وار آئے آنسو مِری آنکھوں میں کیا سلسلہ وار آئے آئی نہ بہار آخر... اِس درجہ وہ پیارے ہیں، کہتے ہی نہیں بنتا اِس درجہ وہ پیارے ہیں، کہتے ہی نہیں بنتا کیا اور کہا جائے جب اور بھی پیار آئے کیا اور کہا جائے جب اور بھی پیار آئے آئی نہ بہار آخر... در سے تِرے ٹکرایا اک نعرۂ مستانہ در سے تِرے ٹکرایا اک نعرۂ مستانہ بے نام لیے تیرا ہم تجھ کو پکار آئے ہم باغِ تمنا میں دن اپنے گزار آئے آئی نہ بہار آخر، شاید نہ بہار آئے آئی نہ بہار آخر...