Kishore Kumar Hits

Iqbal Bano - Dasht-e-Tanhai Mein lyrics

Artist: Iqbal Bano

album: Classical and Light Classical


دشتِ تنہائی میں، اے جانِ جہاں، لرزاں ہیں
تیری آواز کے سائے، تیرے ہونٹوں کے سراب
دشتِ تنہائی میں، اے جانِ جہاں، لرزاں ہیں
تیری آواز کے سائے، تیرے ہونٹوں کے سراب
دشتِ تنہائی میں دوری کے خس و خاک تلے
کِھل رہے ہیں تیرے پہلو کے سمن اور گلاب
دشتِ تنہائی میں، اے جانِ جہاں، لرزاں ہیں
دشتِ تنہائی میں...
اٹھ رہی ہے کہیں قربت سے تیری سانس کی آنچ
اپنی خوشبو میں سلگتی ہوئی مدھم مدھم
دور افق پار چمکتی ہوئی قطرہ قطرہ
گر رہی ہے تیری دل دار نظر کی شبنم
دشتِ تنہائی میں، اے جانِ جہاں، لرزاں ہیں
دشتِ تنہائی میں...
اِس قدر پیار سے، اے جانِ جہاں، رکھا ہے
دل کے رخسار پہ اِس وقت تیری یاد نے ہات
یوں گماں ہوتا ہے، گرچہ ہے ابھی صبحِ فراق
ڈھل گیا ہجر کا دن، آ بھی گئی وصل کی رات
دشتِ تنہائی میں، اے جانِ جہاں، لرزاں ہیں
تیری آواز کے سائے، تیرے ہونٹوں کے سراب

Поcмотреть все песни артиста

Other albums by the artist

Similar artists