یہ صلہ ملا ہے مجھ کو تِری دوستی کے پیچھے یہ صلہ ملا ہے مجھ کو تِری دوستی کے پیچھے کہ ہزاروں غم لگے ہیں مِری زندگی کے پیچھے کہ ہزاروں غم لگے ہیں مِری زندگی کے پیچھے یہ صلہ ملا ہے مجھ کو تِری دوستی کے پیچھے نہ تو دل کا کوئی مقصد، نہ تو میری کوئی منزل نہ تو دل کا کوئی مقصد، نہ تو میری کوئی منزل میں چلا ہوں کیوں نہ جانے کسی اجنبی کی پیچھے میں چلا ہوں کیوں نہ جانے کسی اجنبی کی پیچھے یہ صلہ ملا ہے مجھ کو تِری دوستی کے پیچھے تِرے آستاں سے سر کو میں اٹھاؤں گا نہ ہرگز تِرے آستاں سے سر کو میں اٹھاؤں گا نہ ہرگز میں کہاں کہاں نہ بھٹکا تِری بندگی کے پیچھے میں کہاں کہاں نہ بھٹکا تِری بندگی کے پیچھے یہ صلہ ملا ہے مجھ کو تِری دوستی کے پیچھے مجھے کہہ کے تم شرابی نہ کرو جہاں میں رسوا مجھے کہہ کے تم شرابی نہ کرو جہاں میں رسوا کوئی راز بھی تو ہوگا میری مَے کشی کے پیچھے کوئی راز بھی تو ہوگا میری مَے کشی کے پیچھے یہ صلہ ملا ہے مجھ کو تِری دوستی کے پیچھے کوئی اُن سے جا کے اِتنا ذرا، اے شکیلؔ، کہہ دے کوئی اُن سے جا کے اِتنا ذرا، اے شکیلؔ، کہہ دے میں ہوا جہاں میں رسوا تِری عاشقی کے پیچھے میں ہوا جہاں میں رسوا تِری عاشقی کے پیچھے یہ صلہ ملا ہے مجھ کو تِری دوستی کے پیچھے کہ ہزاروں غم لگے ہیں مِری زندگی کے پیچھے یہ صلہ ملا ہے مجھ کو تِری دوستی کے پیچھے