ہائے مولا جب لشکرِ حسین سرِ خاک سو گیا حسین یا حسین مولا اور فاطمہ کے لعل کا کوئی نہیں رہا ھل من وہیں سنا دی شاہِ دین نے دی صدا گونجا فضا میں آخری خطبہ حسین کا حسین یا حسین مولا میں نبی کی آنکھوں کا نور ہوں میں حسین ہوں وہ حسین ہوں میں علی کے دل کا سرور ہوں میں حسین ہوں وہ حسین ہوں میری ماں ہے جنابِ سیدہ میرا بھائی حسن دلِ مصطفیٰ میری ہم قدم میری دو بہن میرا بھائی غازی کرارِ من میں حسین ہوں وہ حسین ہوں دلِ فاطمہ کا میں چین ہوں میں حسین ہوں وہ حسین ہوں میں حسین یا حسین مولا حسین یا حسین میں سوار گوشِ رسول ہوں میں حسین جانِ بتول ہوں میں کلامِ رب کی مثال ہوں میں گھرانۂِ لازوال ہوں مجھے ناز اپنے چمن پہ ہے میں ہوں پانچواں رکنِ پنجتن میں حسین ہوں وہ حسین ہوں میں حسین یا حسین مولا حسین یا حسین میں حسین وارثِ دین ہوں میں گماں نہیں میں یقین ہوں مجھے عشق نامِ خدا سے ہے میری جنگ اہلِ دغا سے ہے میری زندگی میرے رب کی ہے میں چلا ہوں گھر سے لئے کفن میں حسین ہوں وہ حسین ہوں خدا سے ہے میری جنگ اہلِ دغا سے ہے میری زندگی میرے رب کی ہے میں چلا ہوں گھر سے لئے کفن میں حسین ہوں وہ حسین ہوں دلِ فاطمہ کا میں چین ہوں میں حسین ہوں وہ حسین ہوں میں حسین یا حسین مولا حسین یا حسین میں ہزار صدمے اٹھا چکا میں چراغ اپنے بُجھا چکا میں تمام لشکر گنوا چکا میں زمینِ مقتل سجا چکا لو میں ذوالجناح سے گر گیا نہ ہے زیں پہ نہ ہے زمیں پہ تن میں حسین ہوں وہ حسین ہوں میں حسین یا حسین مولا آں۔۔۔۔۔۔ لو میں نوکِ نیزہ پہ آ گیا میں کمال مقصد کو پا گیا تہہِ تیغ سجدہ ادا کیا میں اٹھا تو پیشِ خدا گیا ہے صدائے ھل من کا معجزہ ہے جہاں میں زندہ میرا سخن میں حسین ہوں وہ حسین ہوں دلِ فاطمہ کا میں چین ہوں میں حسین ہوں وہ حسین ہوں میں حسین یا حسین مولا آں۔۔ میں حسین جانِ کربلا ہے یہاں کی مٹی میں بھی شفا لو ریحان و سرور کرو دعا رہے سایہ سب پر حسین کا رہے حشر تک یہی سلسہ یہی اک صدا ہو زمیں زمن میں حسین ہوں وہ حسین ہوں مولا حسین یا حسین مولا لو ریحان و سرور کرو دعا رہے سایہ سب پر حسین کا رہے حشر تک یہی سلسہ یہی اک صدا ہو زمیں زمن میں حسین ہوں وہ حسین ہوں مولا حسین یا حسین مولا