عباس باوفا یا عباس عباس عباس عباس عباس محفوظ قافلہ ہے عباس جو زندہ ہے محفوظ قافلہ ہے عباس جو زندہ ہے ابھی دور کربلا ہے عباس جو زندہ ہے اس نوری کارواں میں نوری اماریاں ہیں نوری اماریوں میں نوری سواریاں ہیں نوری سواریاں ہیں سر پر علم کُھلا ہے عباس جو زندہ ہے ابھی دور کربلا ہے عباس جو زندہ ہے نا محرموں کا مجمع ہٹ ہٹ کے ہے گزرتا پہرے میں باوفا کے طے ہو رہا ہے رستہ طے ہو رہا ہے رستہ کیا شان و دبدبہ ہے عباس جو زندہ ہے ابھی دور کربلا ہے عباس جو زندہ ہے عباس جیسا بھائی سالارِ کارواں ہے بولے حسین مجھ کو پھر کوئی غم کہاں ہے پھر کوئی غم کہاں ہے ہر غم کی یہ دوا ہے عباس جو زندہ ہے ابھی دور کربلا ہے عباس جو زندہ ہے زینب حیا کی ملکہ کلثوم اور رقیہ لیلیٰ رباب فرویٰ کبریٰ سکینہ فضّہ کبریٰ سکینہ فضّہ ہر بی بی با رِدا ہے عباس جو زندہ ہے ابھی دور کربلا ہے عباس جو زندہ ہے اصغر سے کھیلتی ہے خوش ہے بہت سکینہ جب چاہتی ہے سونا ہے بابا جاں کا سینہ ہے بابا جاں کا سینہ غم سے نا آشنا ہے عباس جو زندہ ہے ابھی دور کربلا ہے عباس جو زندہ ہے عباس عباس عباس عباس عباس عباس عباس جو زندہ ہے ابھی دور کربلا ہے عباس جو زندہ ہے