ہنگامِ عصر کا منظر ہے منظر ہے نہ غازی نہ کوئی لشکر ہے لشکر ہے وا غربتا... آئ وا غربتا آئ وا غربتا کوئی نہیں حسین کا، بیگانے دیس میں "ھل مِن" کی ہے صدا "ھل مِن" کی ہے صدا، کوئی نہیں حسین کا کوئی نہیں حسین کا، بیگانے دیس میں ہے عصر کا سماں، روتا ہے آسماں ہے آخری آذاں، غم سے ہے نیم جاں حسین یا حسین حسین بادشاہ اکیلا رہ گیا وہ گھر لُٹا چکا بچا کے دیں تیرا خدا وائے خدا وائے خدا وائے خدا کنبہ اُجڑ گیا کنبہ اُجڑ گیا، بیگانے دیس میں کوئی نہیں حسین کا ، بیگانے دیس میں "ھل مِن" کی ہے صدا "ھل مِن" کی ہے صدا، کوئی نہیں حسین کا کوئی نہیں حسین کا، بیگانے دیس میں لاشے اُٹھا چکا، گھر بھی لُٹا چکا ہر ایک لاش پر آنسو بہا چکا حسین یا حسین حسین بادشاہ اکیلا رہ گیا وہ گھر لُٹا چکا بچا کے دیں تیرا خدا وائے خدا وائے خدا وائے خدا روتا ہے ذوالجناح روتا ہے ذوالجناح ، بیگانے دیس میں کوئی نہیں حسین کا ، بیگانے دیس میں "ھل مِن" کی ہے صدا "ھل مِن" کی ہے صدا، کوئی نہیں حسین کا کوئی نہیں حسین کا، بیگانے دیس میں لاکھوں میں گِھر گیا، مظلومِ کربلا دے کس کو اب صدا، غازی تو سو گیا حسین یا حسین حسین بادشاہ اکیلا رہ گیا وہ گھر لُٹا چکا بچا کے دیں تیرا خدا وائے خدا وائے خدا وائے خدا لشکر بچھڑ گیا لشکر بچھڑ گیا ، بیگانے دیس میں کوئی نہیں حسین کا ، بیگانے دیس میں "ھل مِن" کی ہے صدا "ھل مِن" کی ہے صدا، کوئی نہیں حسین کا کوئی نہیں حسین کا، بیگانے دیس میں زینب کی تھی صدا، اے وا مصیبت آ نانا! تیرا حسین، گھوڑے سے گر گیا حسین یا حسین حسین بادشاہ اکیلا رہ گیا وہ گھر لُٹا چکا بچا کے دیں تیرا خدا وائے خدا وائے خدا وائے خدا زینب کی تھی صدا زینب کی تھی صدا ، بیگانے دیس میں کوئی نہیں حسین کا ، بیگانے دیس میں "ھل مِن" کی ہے صدا "ھل مِن" کی ہے صدا، کوئی نہیں حسین کا کوئی نہیں حسین کا، بیگانے دیس میں وا غربتا... آئ وا غربتا آئ واہ غربتا آئ وا غربتا بیگانے دیس میں وا غربتا... آئ وا غربتا آئ واہ غربتا آئ وا غربتا