جو دل کہہ سکا نہ کبھی جو میں جانتا تھا نہیں وہی راز تم سے آج میں نے پا لیا نہ دیکھی تھی جس نے نمی وہ صدیوں کی پیاسی زمیں بس اِک پل میں اس نے جیسے ساون پا لیا یوں چلے ہم، من چلے ہم من کی موجوں پہ رواں روکنے سے نہ رُکے ہم چاہے روکے اب جہاں سوچوں جب بھی تجھ سے پرے دھڑکنوں کی دُھن یہ کہے تیرے بِن جیا تو کیا جیا میں ساتھیا سوچوں جب بھی تجھ سے پرے دھڑکنوں کی دُھن یہ کہے تیرے بِن جیا تو کیا جیا میں ساتھیا راستوں میں روشن ہیں جو جُگنو سے دیے نور اُن کا تو ہے ساتھیا مانی منتیں تھی جس کے درشن کے لئے وہ صلہ تو ہے ساتھیا یوں گاۓ جَگ سارا سُر ہمارا ساتھیا جیسے ساتوں آسماں ہوں مہرباں مہرباں، مہرباں سوچوں جب بھی تجھ سے پرے دھڑکنوں کی دُھن یہ کہے تیرے بِن جیا تو کیا جیا میں ساتھیا اُو ساتھیا، ساتھیا اُو لاگی رے، لاگی رے، لاگی نینا توہ سے لاگی رے اُو ساتھیا، ساتھیا ساتھیا، ساتھیا، ساتھیا سوچوں جب بھی تجھ سے پرے دھڑکنوں کی دُھن یہ کہے تیرے بِن جیا تو کیا جیا میں ساتھیا سوچوں جب بھی تجھ سے پرے دھڑکنوں کی دُھن یہ کہے تیرے بِن جیا تو کیا جیا میں ساتھیا سوچوں جب بھی تجھ سے پرے دھڑکنوں کی دُھن یہ کہے تیرے بِن جیا تو کیا جیا میں ساتھیا ساتھیا، ساتھیا