علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی مولا علی علی علی علی مولا علی شاہ مردان علی شیر یزدان علی علی حق علی حق علی حق بہتّر تیر کھاۓ رب کی خاطر کس نے الکا کے مرحب کو بچایا کس نے علی مولا علی مولا علی علی علی حق علی حق علی حق علی کا نام نہ لو سانس نہیں آتی عجیب لوگ ہیں کہتے ہیں علی نہ کہ جو دشمنی ہے تجھ کو علی اور حسین سے فرست ملے تو پوچھ ذرا والدین سے علی حق علی حق علی حق علی حق علی حق علی حق نبی کی آل سے الفت نہیں تو مر جا نبی کی آل سے الفت نہیں تو مر جا مر جاؤ مر جاؤ مر جاؤ نبی کی آل سے الفت نہیں تو مر جا تمہارا مرنا ہی بہتر ہے ایسے جینے سے شاہ مردان علی شیر یزدان علی علی حق علی حق علی حق دلوں میں بغض علی اور تواف کعبے کا تیرے نصیب کا چکر ہے یہ تواف نہیں بغیر حب علی مدع نہیں ملتا عبادتوں کا بھی ہر گز صلا نہیں ملتا خدا کے بندو سنو غور سے خدا کی قسم جسے علی نہیں ملتا خدا نہیں ملتا علی مولا علی مولا علی علی علی حق علی حق علی حق علی کے بخش اجازت گر نہیں دیں گے کسی کا باپ بھی جنت میں جا نہیں سکتا علی کے دشمن کو کیا خبر ہے علی کے دشمن کو کیا خبر ہے اس کے گجرے میں جو کمی ہے اس کے گجرے میں جو کمی ہے علی مولا علی مولا علی علی علی حق علی حق علی حق علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی علی