ذوالجناح ذوالجناح ذوالجناح ذوالجناح خالی آیا ہے شبیر کا ذوالجناح ذوالجناح ذوالجناح خالی آیا ہے شبیر کا ذوالجناح ذوالجناح ذوالجناح ذوالجناح سے سکینہ نے رو کر کہا کیوں ہیں باگیں کٹیں، جسم زخمی تیرا ؟ زین خالی ہے کیوں اور سر ہے جُھکا ؟ بولتا کیوں نہیں ، چپ ہے تیری زباں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ تیرے پَیروں سے لپٹی میں کہتی رہی بعد بابا کے میں جی نہیں پاؤں گی میرے بابا کو تو چھوڑ آیا کہاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ اب طماچوں سے مجھ کو بچائے گا کون ؟ مجھ کو سینے پہ اپنے سُلائے گا کون ؟ اس یتیمی میں اب کون ہے سائباں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ جس طرح میرے سارے سہارے گئے تو بتا کیا میرے بابا مارے گئے ؟ کیوں تیری آنکھ سے ہیں یہ آنسو رواں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ کُند خنجر چلانے لگا جب لعیں میرے بابا کو پانی دیا یا نہیں ؟ یا دمِ ذبح بھی تھے وہ تشنہ دہاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ مجھ کو بتلا گئے زخم تیرے ہیں جو اتنا زخمی ہے تو کتنے زخمی تھے وہ تیر کتنے لگے کس قدر برچھیاں ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ دردِ فرقت سے دل میرا پھٹ جائے گا اپنے بابا کے سینے پہ چَین آئے گا ہیں جہاں بابا جاں مجھ کو لے چل وہاں ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ ہائے فرحان و مظہر سکینہ دکھی ذوالجناح سے لپٹ کر وہ روتی رہی کہہ رہی تھیں یہ معصوم کی سسکیاں ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ہیں کہاں بابا جاں ؟ ذوالجناح ذوالجناح ذوالجناح ذوالجناح ذوالجناح ذوالجناح