اے عشق نبی میرے دل میں بھی سما جانا مجھ کو بھی محمد کا دیوانہ بنا جانا جو رنگ کے چاندی پر رومی پہ چڑھایا تھا اس رنگ کی کچھ رنگت مجھ پہ بھی چڑھا جانا قدرت کی نگاہیں بھی جس چہرے کو تکتی تھیں اس چہرہ انوار کا دیدار کرا جانا جس خواب میں ہو جائے دیدار نبی حاصل اے عشق کبھی مجھ کو نیند ایسی سلا جانا دیدار محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حسرت تو رہے باقی جُز اس کے ہر اک حسرت اس دل سے مٹا جانا دنیا سے ریاض ہو جب عقبٰی کی طرف جانا داغِ غم احمد سے سینے کو سجا جانا