یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے جھولی میں اگر ٹکڑے تمھارے نہیں ہوتے جب تک کہ مدینےسے اشارے نہیں ہوتے روشن کبھی قسمت کے ستارے نہیں ہوتے ملتی نہ اگر بھیک حضور آپ کےدر سے اِس ٹھاٹ سےمنگتوں کےگزار ے نہیں ہوتے بےدام ہی بک جائیےبازار نبی میں اس شان کےسودے میں خسارے نہیں ہوتے وہ چاہیں بلا لیں جسے یہ اُن کا کرم ہے بےاذن مدینےکےنظارے نہیں ہوتے ہم جیسےنکموں کو گلےکون لگاتا سرکار اگر آپ ہمارے نہیں ہوتے خالد یہ تصدق ہے فقط نعت کا ورنہ محشر میں ترے وارے نیارے نہیں ہوتے