Khwaja Khurshid Anwar - Kis Dour Mein Insaf lyrics
Artist: Khwaja Khurshid Anwar
album: Shirin Farhad (Original Motion Picture Soundtrack)
گالوں پہ مہکتے ہیں گلاب آج حیا سے
آنے کو ہے ملنے کوئی اس ماہ لقا سے
چہرہ ہے کہ ہنستا ہوا ایک پھول کھلا ہے
شیریں کو وفاؤں کا صلہ آج ملا ہے
اب دامنِ فرہاد بہت دور نہیں ہے
پر لگتا ہے، قسمت کو یہ منظور نہیں ہے
وہ دیکھو، بچھا دام...
وہ دیکھو، بچھا دامِ ہوس پیار کے پیچھے
صیاد چھپا بیٹھا تھا گلزار کے پیچھے
آئی جو دبے پاؤں، دغا دے گئی دنیا
اک پھول کو گلشن سے اڑا لے گئی دنیا
باز آئیں گے کب اہلِ جفا اپنی جفا سے
کس دور میں انصاف ہوا اہلِ وفا سے
وہ سن سے لگا تیر کسی کی رہِ جاں میں
اک حشر سا برپا ہے دلِ کون و مکاں میں
چکرا کے گرا عاشقِ ناشاد زمیں پر
تقدیر کی تحریر ابھر آئی جبیں پر
صحرا میں جسے آن ملی شامِ جدائی
دیتا ہے وہ ڈھلتے ہوئے سورج کی دہائی
آنچل کی ہوا ہے نہ یہاں زلف کے سائے
قسمت کسی دشمن کو بھی یہ دن نہ دکھائے
ٹوٹے ہوئے دل حشر میں پوچھیں گے خدا سے
کس دور میں انصاف ہوا اہلِ وفا سے
یہ ظلم کے پہرے میں ملاقات کسی کی
ہونٹوں پہ رکی رہ گئی ہر بات کسی کی
فریاد کیے جاتی ہیں خاموش نگاہیں
عاشق کے نصیبوں میں کچھ آنسو ہیں، کچھ آہیں
دل والوں کا غم خوار فلک ہے نہ زمیں ہے
تسکین کہیں ان کے مقدر میں نہیں ہے
اک خواب دکھا کر انھیں بہلایا گیا ہے
منزل پہ بھی لا کر انھیں ترسایا گیا ہے
یہ لوگ تو دریا پہ بھی رکھے گئے پیاسے
کس دور میں انصاف ہوا اہلِ وفا سے
لو آج کوئی یار کی محفل سے چلا ہے
کچھ وہ ہی سمجھتا ہے کہ کس دل سے چلا ہے
کانٹے بھی جہاں اس کو نظر آئے تھے کلیاں
اب چھوڑ چلا ہے وہی محبوب کی گلیاں
حسرت کی نظر سے در و دیوار کو دیکھے
جیسے کوئی اجڑے ہوئے گلزار کو دیکھے
چمکا نہ کبھی اس کے مقدر کا ستارا
صیاد نے لے کر لبِ شیریں کا سہارا
فرہاد کا دل توڑ دیا سنگِ جفا سے
کس دور میں انصاف ہوا اہلِ وفا سے
آنے کو ہے ملنے کوئی اس ماہ لقا سے
چہرہ ہے کہ ہنستا ہوا ایک پھول کھلا ہے
شیریں کو وفاؤں کا صلہ آج ملا ہے
اب دامنِ فرہاد بہت دور نہیں ہے
پر لگتا ہے، قسمت کو یہ منظور نہیں ہے
وہ دیکھو، بچھا دام...
وہ دیکھو، بچھا دامِ ہوس پیار کے پیچھے
صیاد چھپا بیٹھا تھا گلزار کے پیچھے
آئی جو دبے پاؤں، دغا دے گئی دنیا
اک پھول کو گلشن سے اڑا لے گئی دنیا
باز آئیں گے کب اہلِ جفا اپنی جفا سے
کس دور میں انصاف ہوا اہلِ وفا سے
وہ سن سے لگا تیر کسی کی رہِ جاں میں
اک حشر سا برپا ہے دلِ کون و مکاں میں
چکرا کے گرا عاشقِ ناشاد زمیں پر
تقدیر کی تحریر ابھر آئی جبیں پر
صحرا میں جسے آن ملی شامِ جدائی
دیتا ہے وہ ڈھلتے ہوئے سورج کی دہائی
آنچل کی ہوا ہے نہ یہاں زلف کے سائے
قسمت کسی دشمن کو بھی یہ دن نہ دکھائے
ٹوٹے ہوئے دل حشر میں پوچھیں گے خدا سے
کس دور میں انصاف ہوا اہلِ وفا سے
یہ ظلم کے پہرے میں ملاقات کسی کی
ہونٹوں پہ رکی رہ گئی ہر بات کسی کی
فریاد کیے جاتی ہیں خاموش نگاہیں
عاشق کے نصیبوں میں کچھ آنسو ہیں، کچھ آہیں
دل والوں کا غم خوار فلک ہے نہ زمیں ہے
تسکین کہیں ان کے مقدر میں نہیں ہے
اک خواب دکھا کر انھیں بہلایا گیا ہے
منزل پہ بھی لا کر انھیں ترسایا گیا ہے
یہ لوگ تو دریا پہ بھی رکھے گئے پیاسے
کس دور میں انصاف ہوا اہلِ وفا سے
لو آج کوئی یار کی محفل سے چلا ہے
کچھ وہ ہی سمجھتا ہے کہ کس دل سے چلا ہے
کانٹے بھی جہاں اس کو نظر آئے تھے کلیاں
اب چھوڑ چلا ہے وہی محبوب کی گلیاں
حسرت کی نظر سے در و دیوار کو دیکھے
جیسے کوئی اجڑے ہوئے گلزار کو دیکھے
چمکا نہ کبھی اس کے مقدر کا ستارا
صیاد نے لے کر لبِ شیریں کا سہارا
فرہاد کا دل توڑ دیا سنگِ جفا سے
کس دور میں انصاف ہوا اہلِ وفا سے
Other albums by the artist
Melodies Of Khwaja Khurshid Anwar Vol -1
2008 · album
Melodies Of Khwaja Khurshid Anwar Vol -2
2008 · album
Similar artists
Nahid Akhtar
Artist
Noor Jehan
Artist
Mala
Artist
Zubaida Khanum
Artist
Naseem Begum
Artist
S.B. John
Artist
Ahmed Rushdi
Artist
Tina Sani
Artist
Runa Laila
Artist
Amanat Ali Khan
Artist
Nayyara Noor
Artist
Mehdi Hassan
Artist
Masood Rana
Artist
Shahnaz Begum
Artist
Iqbal Bano
Artist