کس لئے جانِ من تم ہمیں چھوڑ کر کس لئے جانِ من تم ہمیں چھوڑ کر غیر کی بزم شب بھر سجاتے رہے عہدِ الفت تو رو رو کے ہم سے کیا اور پیمان اُن سے نبھاتے رہے کس لئے جانِ من تم ہمیں چھوڑ کر غیر کی بزم شب بھر سجاتے رہے کس لئے جانِ من ہجر کی تم نے تحفے میں سوغات دی کوئی صبح نہ تھی جس کی وہ رات دی ہجر کی تم نے تحفے میں سوغات دی کوئی صبح نہ تھی جس کی وہ رات دی ہم تمہارے لئے پھول چنتے رہے اور تم تھے کہ کانٹے بچھاتے رہے کس لئے جانِ من تم ہمیں چھوڑ کر غیر کی بزم شب بھر سجاتے رہے کس لئے جانِ من ہم مناتے رہے جب خفا تم ہوئے سوچتے ہی رہے کیا سے کیا تم ہوئے ہم مناتے رہے جب خفا تم ہوئے سوچتے ہی رہے کیا سے کیا تم ہوئے ہم ہمیشہ تمہیں یاد کرتے رہے تم ہمیشہ ہمیں بھول جاتے رہے کس لئے جانِ من تم ہمیں چھوڑ کر غیر کی بزم شب بھر سجاتے رہے کس لئے جانِ من پیار ہی پیار کے ہم طلب گار تھے اس لئے جانِ جاں ہم سزا وار تھے پیار ہی پیار کے ہم طلب گار تھے اس لئے جانِ جاں ہم سزا وار تھے ہم معافی کے شاید نہ حقدار تھے اس لئے لوگ سولی چڑھاتے رہے کس لئے جانِ من تم ہمیں چھوڑ کر غیر کی بزم شب بھر سجاتے رہے کس لئے جانِ من بن گیا درد تقدیر تنویر کی ہر قدم پر ضرورت تمہاری رہی بن گیا درد تقدیر تنویر کی ہر قدم پر ضرورت تمہاری رہی زندگی بن تمہارے مکمل نہ تھی اس لئے ہم تمہیں ہی بلاتے رہے کس لئے جانِ من تم ہمیں چھوڑ کر غیر کی بزم شب بھر سجاتے رہے عہدِ الفت تو رو رو کے ہم سے کیا اور پیمان ان سے نبھاتے رہے کس لئے جانِ من