دھوپ میں میرے سنگ اسکا سایہ چلے نییل گو رات میں مجھ سے چھپتا پھیرے جانے کیوں-جانے کیوں جانے کیوں وہ کہیں بھی نہیں وہ یہیں ہے کہیں سانس کی آتی جاتی ہوئی ڈور سے سانس کی آتی جاتی ہوئی ڈور س خاموشی کے دھڑکتے ہوئے شور سے جانے کیوں باندھ رکھا ہے میں نے اسے وہ کہیں بھی نہیں وہ یہیں ہے کہیں دھوپ میں میرے سنگ اسکا سایہ چلے نییل گو رات میں مجھ سے چھپتا پھیرے جانے کیوں - جانے کیوں میرا دِل کہتا ہے وہ کہیں بھی نہیں وہ یہیں ہے کہیں