کیسے بیٹھے بیٹھے سارے غم مجھ سے لے کر گئے تم جیسے، جیسے پھولوں پھولوں سی خوشبو دے کر گئے تم میری تنہائیاں میری پرچھائیاں کہنے لگیں، "تُو نہ جا جائے تو نور چھوڑ جا" دیکھے جو تُو یوں پیار سے دیکھوں میں خواب جاگ میں بن کے تُو آس رہ جائے پاس چھوٹے نہ ہاتھ ساتھ یہ ♪ کیسے بیٹھے بیٹھے یادوں میں ہنستے بستے گئے تم جیسے پیارے سپنے سپنوں میں آ کے گم ہو گئے تم ہو، میری تنہائیاں میری پرچھائیاں کہنے لگیں، "تُو نہ جا جائے تو نور چھوڑ جا" ♪ دن ہو یا رات ہو (یا رات ہو) تم پاس ہو، تم پاس ہو ہاں، یہ احساس ہو (احساس ہو) تم پاس ہو، تم پاس ہو چھوٹی سی بات دل میں دبی کہنی ہے آج اور ابھی بن کے دعا تُو ہے بسی ہونٹوں کے آس پاس ہی