دیکھ لے تُو عاجزی یہ میری آج بھی میں ٹھہرا یہیں آرزو جو تیری یوں ہونے لگی ہوشوں میں رہتا نہیں نہ جانے کیوں تُو ہی تُو دل میں بسا ہے؟ تیرے بنا کیا جیوں؟ بکھرا یہ من، کیا ستم تُو نے ہیں ڈھائے پھر بھی میں کچھ نہ کہوں ♪ یہ تو بتا کیا ہے مبتلا میری نظر کے شکار میں یہ تو پتا تجھے ہے، بھلا سب ہے تیرے اختیار میں جان لے تُو بدل بھی جائیں سبھی، میں رہوں گا اکساں یہیں نہ جانے کیوں تُو ہی تُو دل میں بسا ہے؟ تیرے بنا کیا جیوں؟ بکھرا یہ من، کیا ستم تُو نے ہیں ڈھائے پھر بھی میں کچھ نہ کہوں ♪ نہ جانے کیوں تُو ہی تُو دل میں بسا ہے؟ تیرے بنا کیا جیوں؟ بکھرا یہ من، کیا ستم تُو نے ہیں ڈھائے پھر بھی میں کچھ نہ کہوں نہ جانے کیوں دل میں تُو کیوں؟ نہ جانے کیوں اک تُو ہی تُو؟ نہ جانے کیوں؟ پھر بھی میں کچھ نہ کہوں