گلوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے گلوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے گلوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے ♪ قفس اداس ہے، یارو، صبا سے کچھ تو کہو قفس اداس ہے، یارو، صبا سے کچھ تو کہو کہیں تو بہرِ خدا آج ذکرِ یار چلے چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے گلوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے ♪ جو ہم پہ گزری سو گزری، مگر شبِ ہجراں جو ہم پہ گزری سو گزری، مگر شبِ ہجراں ہمارے اشک تِری عاقبت سنوار چلے چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے گلوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے ♪ مقام، فیضؔ، کوئی... مقام، فیضؔ، کوئی راہ میں جچا ہی نہیں مقام، فیضؔ، کوئی راہ میں جچا ہی نہیں جو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے گلوں میں رنگ بھرے بادِ نو بہار چلے