خدا کرے کہ محبت میں یہ مقام آئے خدا کرے کہ محبت میں یہ مقام آئے کسی کا نام لوں، لب پہ تمھارا نام آئے خدا کرے کہ محبت میں یہ مقام آئے خدا کرے... کچھ اِس طرح سے جیے زندگی بسر نہ ہوئی تمھارے بعد کسی رات کی سحر نہ ہوئی سحر نظر سے ملے، زلف لے کے شام آئے کسی کا نام لوں، لب پہ تمھارا نام آئے خدا کرے کہ محبت میں یہ مقام آئے خدا کرے... خود اپنے گھر میں وہ مہمان بن کے آئے ہیں ستم تو دیکھیے، انجان بن کے آئے ہیں ہمارے دل کی تڑپ آج کچھ تو کام آئے کسی کا نام لوں، لب پہ تمھارا نام آئے خدا کرے کہ محبت میں یہ مقام آئے خدا کرے... وہی ہے ساز، وہی گیت ہے، وہی منظر ہر ایک چیز وہی ہے، نہیں ہو تم وہ مگر اُسی طرح سے نگاہیں اٹھیں، سلام آئے کسی کا نام لوں، لب پہ تمھارا نام آئے خدا کرے کہ محبت میں یہ مقام آئے خدا کرے...