آپ کا حسن جو دیکھا تو خدا یاد آیا آپ کا حسن جو دیکھا تو خدا یاد آیا پھر مجھے آپ کی بانہوں کا نشہ یاد آیا وہ گھڑی کتنی حسیں تھی کہ میرے پاس تھے آپ میرے غم خوار تھے، ہمدم تھے، میری آس تھے آپ ہائے، وہ چاند سا مکھڑا، وہ مہکتی زلفیں دو گھڑی پیار میں جینے کا مزہ یاد آیا پھر مجھے آپ کی بانہوں کا نشہ یاد آیا میری آنکھوں میں بسا ہے وہ ڈھلکتا آنچل ہائے، وہ آپ کی خوشبو سے مہکتا آنچل حوصلہ مجھ کو دیا پیار میں مٹ جانے کا وہ تو تھی آپ کے دامن کی ہوا، یاد آیا پھر مجھے آپ کی بانہوں کا نشہ یاد آیا پھر مجھے آپ کی بانہوں کا نشہ یاد آیا آپ کا حسن جو دیکھا تو خدا یاد آیا