آ۔۔۔، ہمم۔۔۔ دھول اڑتی ہے یا تنہائی دھول اڑتی ہے یا تنہائی ہر پل دھڑ پٹ من سودائی دور میں تجھ سے ہوں نہ رب لبیا، نہ تو پیرا وے پیرا وے پیرا میں ہو جاؤں نہ باغی پیرا وے پیرا وے پیرا میں ہو جاؤں نہ باغی پیرا وے پیرا وے پیرا میں ہو جاؤں نہ باغی پیرا وے پیرا وے پیرا میں ہو جاؤں نہ باغی میرا من ہے درد بھرا مجھ کو راہِ عشق دکھا ہو، میں ہاری تقدیر بِن رانجھے میں ہیر پیرا وے پیرا وے پیرا (پیرا) میں ہو جاؤں نہ باغی پیرا وے پیرا وے پیرا (پیرا وے پیرا) میں ہو جاؤں نہ باغی پیرا وے پیرا (پیرا) میں رسموں کی زنجیروں سے بھاگی اور سپنوں کی تعبیروں سے جاگی ہوں کیوں اپنوں سے بیگانی میں لاگی؟ کر دے وے عشق، فقیر دے ویسی نا چیز پیرا وے پیرا وے پیرا (پیرا) میں ہو جاؤں نہ باغی پیرا وے پیرا وے پیرا میں ہو جاؤں نہ باغی پیرا وے پیرا وے پیرا پیرا وے پیرا، پیرا ہو جاؤں نہ باغی پیرا وے پیرا وے پیرا میں ہو جاؤں نہ باغی