سہلا دو من کو کیوں یہ روتا رہے ڈھلے گی پھر یہ رات جو ہوتا رہے پر یہ من مایوس ہے بہت ہنگامے میں گرفت اِس شور میں، اِس بھیڑ میں اکیلا ہے من، اکیلا ہوں میں ہاں، اکیلا ہے من پر مکمل ہے یہ ادھورے ہو تم ہاں، اکیلا ہے من پر مکمل ہے یہ ادھورے ہو تم بلکہ ہو ہی نہیں جھوٹ کی زمین پر فریب کے یہ سارے گھر اِن میں رہنے والے تم، خوں سفید، دل پتھر ذمہ ہے یہ قدرت کا یا خطا تمہاری ہے؟ جو بھی ہے سبب، سو ہے، پر سزا ہماری ہے ♪ جس کو جو بھی ملتا ہے بے سبب نہیں ملتا مجھ سے بولے من میرا، "سب کو سب نہیں ملتا" جس کو جو بھی ملتا ہے بے سبب نہیں ملتا مجھ سے بولے من میرا، "سب کو سب نہیں ملتا" جس کو جو بھی ملتا ہے بے سبب نہیں ملتا مجھ سے بولے من میرا، "سب کو سب نہیں ملتا"