پلکوں پہ بن کے آنسو دیتا ہے دل صدائیں اک بار آ کے سن لو آہوں کی التجائیں پلکوں پہ بن کے آنسو دیتا ہے دل صدائیں اک بار آ کے سن لو آہوں کی التجائیں جب سے جدا ہوئے ہو تم پھیر کر نگاہیں ویران ہو گئی ہیں سب زندگی کی راہیں منزل پہ بے بسی کی غم کے دیے جلائیں اک بار آ کے سن لو آہوں کی التجائیں ♪ لاشوں پہ آرزو کی ارمان رو رہے ہیں کیا کیا تباہیوں کے سامان ہو رہے ہیں قسمت بنی ہے دشمن، روئیں کہ مسکرائیں اک بار آ کے سن لو آہوں کی التجائیں ♪ اب کس کے پاس غم کی فریاد لے کے جائیں ہو کر فلک سے آئیں مایوس سب دعائیں ہم موت کیوں نہ مانگیں، ہم مر ہی کیوں نہ جائیں اک بار آ کے سن لو آہوں کی التجائیں