آسمانوں سے اتارا نور ہے کوئی آسمانوں سے اتارا نور ہے کوئی ایسا لگتا ہے کہ حور ہے کوئی آسمانوں سے اتارا نور ہے کوئی ♪ چلتی ہے تو سنگ تیرے چندا بھی چلتا ہے ہنستی ہے تو سنگ تیرے پھول کھل جاتا ہے تُو جو پلکیں جھکائے تو سایہ ڈھلتا ہے آسمانوں سے اتارا نور ہے کوئی ♪ ساگر سی آنکھوں میں تیری نشہ سا چھایا ہے مہکی سی سانسوں نے تیری خوشبو کو جگایا ہے تُو جو چہرہ اٹھائے تو دن نکلتا ہے آسمانوں سے اتارا نور ہے کوئی ایسا لگتا ہے کہ حور ہے کوئی آسمانوں سے اتارا نور ہے کوئی