کے تارے اب توڑ کے لاؤں کہاں سے؟ کہتی ہے لے آ آسمان سے اب تو دور دور کچھ نہیں ہے ہائے ربا! قسمت ہی بُری ہے مجھ کو دنیا کی نظروں میں نہ گرا دو صنم اب تو بھول جاؤ ضد کو کر دو ختم تیرے نخرے سُن کے باتیں چُن کے میں دیوانہ ہوگیا ان اونچے اونچے خوابوں کے دامن میں میں قید ہوگیا کے تارے اب توڑ کے لاؤں کہاں سے؟ کہتی ہے لے آ آسمان سے میری جان جاگ جاؤ اب تم تو ان تاروں کی ضد کو تو چھوڑو میں تو تھک کے گر اب گیا ہوں، مناتے تمھیں اب تو میرے دل کی آواز سنلو کم کردو ستم تیرے نخرے سُن کے باتیں چُن کے میں دیوانہ ہوگیا ان اونچے اونچے خوابوں کے دامن میں میں قید ہوگیا سب ختم ہوگیا چلو میں بھی اب چل پڑا سب ختم ہوگیا چلو میں بھی اب چل پڑا میری کہانی ایسی ہوئی تارے تو سو گئے دن ہوا کے تارے اب توڑ کے لاؤں کہاں سے؟ کہتی ہے لے آ آسمان سے اب تو دور دور کچھ نہیں ہے ہائے ربا! قسمت ہی بُری ہے مجھ کو دنیا کی نظروں میں نہ گرا دو صنم اب تو بھول جاؤ ضد کو کم